26 دسمبر، 2004، 9:22 PM

26دسمبر: تحليل سياسي

صدر مملكت جناب خاتمي كي اقوام متحدہ ميں مجوزہ اصلاحات پر تنقيد

تحليل سياسي : بشكريہ ريڈيو تہران

اسلامي جمہوريہ ايران كے صدر جناب سيد محمد خاتمي نے اقوام متحدہ ميں مجوزہ اصلاحات پر تنقيد كي ہے  ـجناب خاتمي نے اس بات پر زور ديتے ہو يےكہ ايران بھي اقوام متحدہ ميں اصلاحات كا خواہاں ہے كہا كہ ان اصلاحات سے تمام ممالك كے مفادات كا تحفظ ہونا چاہيے  ـاقوام متحدہ ميں مجوزہ اصلاحات پر جناب خاتمي كي تنقيد اقوام متحدہ كے منشور ميں تبديلي كے سلسلے ميں امريكہ سميت بعض مغربي ممالك كي سرگرميوں كي طرف اشارہ ہے  ـاقوام متحدہ كے منشور ميں اصلاحات كے سلسلے ميں امريكہ كي حاليہ تجاويز ايسي تبديليوں پر مبني ہيں كہ جن سے بڑي طاقتوں كو اقوام متحدہ سے غلط فائدہ اٹھانے كا مزيد موقع مل جا يےگا  ـان تبديليوں ميں ملكوں كے خلاف تنبيہي اقدامات كے دائرے ميں موجودہ قوانين ميں انساني حقوق كي پامالي جيسے موضوعات كا اضافہ شامل ہے ـ اقوام متحدہ كے منشور كي تعريف كے مطابق بين الاقوامي امن و سلامتي كا تحفظ سلامتي كونسل كے فرائض ميں شامل ہے ـ لہذا ہر وہ اقدام جو امن و سلامتي كو خطرے ميں ڈال دے اس كے خلاف تنبيہي اور جارحانہ كارروائي كي جا يےگي ـ ايسے ن يےمنصوبوں اور تجاويز كي تياري ، جو انساني حقوق كي خلاف ورزي جيسے موضوعات كو تنبيہي اقدامات ميں شامل كر دے ، كئي مسائل كھڑے كر دے گي  ـكيونكہ موجودہ صورت حال ميں بنيادي مسئلہ انساني حقوق ، دہشت گردي اور جنگي جرائم جيسے موضوعات كي ايك جامع اور قابل قبول تعريف كا نہ ہونا ہے ـاگر يہ موضوعات عالمي طاقتوں كے يكطرفہ اور غلط فائدہ اٹھانے كي بنياد پر تنبيہي اقدام كا معيار بن جائيں تو پھر عملا يہ دوسروں كو كچلنے كے ہتھكنڈے ميں تبديل ہو جائيں گے جب كہ عالمي برادري كو توقع اس بات كي ہے كہ اقوام متحدہ كے ڈھانـچے ميں اصلاحات اس ادارے كے مفيد ہونے كي سطح ميں اضافے كا باعث بنني چاہييں  ـاسي بنا پر اقوام متحدہ كے سيكرٹري جنرل كوفي عنان سلامتي كونسل كے اركان كي تعداد پندرہ سے بڑھا كر چوبيس كرنے پر زور دے رہے ہيں اس تاكيد كا مقصد تيسري دنيا كے ممالك پر اقوام متحدہ كے اہم ترين فيصلہ ساز ادارے كے دروازے كھولنا ہے ـليكن يہ ايسے حالات ميں ہے كہ اقوام متحدہ كے ڈھانچے ميں كسي بھي قسم كي اصلاح بڑے ممالك خصوصا امريكہ كي رضامندي كے بغير ناممكن دكھائي ديتي ہے ـاسي حقيقت كو مدنظر ركھتے ہو يےجناب خاتمي نے حاليہ تجاويز كا مقصد ، بے بنياد بہانوں كے ذريعے دوسري قوموں پر اپنے مفادات مسلط كرنے اور قبضے كے ليے بڑي طاقتوں كو اجازت دينا قرار ديا  ـكيونكہ اصلاحات اس وقت كارساز ہوں گي جب انسانيت اور انصاف كے حق ميں ہوں گي نہ كہ بڑي طاقتوں كے فائدے ميں ـ [ترجمہ، اظفر كاظمي ] 

News ID 142635

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha